One of my favorite Urdu piece of poetry...
ہر اک زبان پہ ہے ادعائے بے گنہیمجھے خبر نہیں مقتول ہوں کہ قاتل ہوں
ابھی یہ بات مجھے زیب بھی نہیں دیتی
ابھی تو میں بھی صف دشمناں میں شامل ہوں
جو فرق ہے تو بس اتنا کے دوسروں کے لیے
شب جزاوسزا ایک بار آئے گی
میرےضمیر سے لاکھوں گواہیاں لینے
یہ رات ہم نفسوں باربار آئے گی
یہ رات میری ہر اک نظم کو طلب کر کے
کی ہزاردنوں کا حساب مانگے گی
میری زبان میری تربیت میری تہذیب
میں مر گیا بھی تو مجھہ سے جواب مانگے گی
میری نگاہ میں ارضی عدالتیں کیا ہیں
یہ شاعری میری سب سے بڑی عدالت ہے
مصطفے زیدی
No comments:
Post a Comment